Namaz Asar ke Baad Shukrane Ya Hajat ki Namaz Parhna Kaisa?

عصر کی نمازکے بعد شکرانے یا حاجت کے نفل پڑھنا کیسا؟

مجیب:مولانا سید مسعود علی عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1786

تاریخ اجراء:11محرم الحرام1446ھ/18جولائی2024ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا عصر کی نماز پڑھنےکے بعد شکرانے یا حاجت کے نفل پڑھ سکتے ہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   عصر کے فرض ادا کرنے کے بعد شکرانے یا حاجات کے نوافل نہیں پڑھ سکتے کہ عصر کی نماز پڑھ لینے کے بعد نوافل  پڑھنا مکروہ تحریمی، ناجائز و   گناہ ہے۔

   در مختار و تنویر الابصار میں ہے:(کرہ نفل) قصداولو تحیۃ المسجد۔۔۔ولو سنۃ الفجر(بعد صلاۃ فجر و) صلاۃ (عصر)یعنی فجر و عصر کی نماز کے بعدقصداً نفل پڑھنا مکروہ ہے،اگرچہ تحیۃ المسجد یا سنتِ فجر ہی ہوں۔(تنویر الابصار مع الدر المختارملتقطاً، جلد2،صفحہ 44۔45،مطبوعہ:کوئٹہ)

   اس کے تحت علامہ ابنِ عابدین شامی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:والكراهة هنا تحريمية أيضا كما صرح به في الحلية ولذا عبر في الخانية والخلاصة بعدم الجوازیعنی کراہت یہاں بھی تحریمی ہے جیسا کہ حلیہ میں صراحت فرمائی اور اسی وجہ سے خانیہ و خلاصہ میں عدمِ جواز کے ساتھ تعبیر کیا۔(ردالمحتار، جلد2،صفحہ44، مطبوعہ: کوئٹہ)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم