Be Wuzu Qurani Ayat Wale Bartan Ko Choona Ya Pani Peena Kaisa?

جس برتن میں قرآنی آیات نقش ہوں، اس کو بے وضو چھونا یا اس میں پانی پینا کیسا؟

مجیب:مولانا جمیل احمد غوری عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1788

تاریخ اجراء:03محرم الحرام1446ھ/10جولائی2024ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   ایسا برتن جس میں قرآنی آیات نقش ہوں، کیا ان کو بے وضو یا جنبی شخص چھو سکتا ہے اور اس میں پانی پی سکتا ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   جس برتن یا گلاس پر سورت یا آیت لکھی یا نقش ہو بے وضو و  جنب و حیض و نفاس والی کو اس کا چھونا یا منہ لگا کر پینا حرام ہے اوراس کا استعمال سب کو مکروہ  ہے مگر جبکہ خاص بہ نیتِ شفا ہو تو پاک باوضو شخص پی سکتا ہے۔

   صدر الشریعہ مفتی امجد علی اعظمی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:” روپیہ کے او پر آیت لکھی ہو، تو ان سب کو (یعنی بے وضو اور جنب اور حیض و نفاس والی کو)اس کا چھونا حرام ہے، ہاں اگر  تھیلی میں ہو، تو تھیلی اٹھانا جائز ہے۔یوہیں جس برتن یا گلاس پر سورہ یا آیت لکھی ہو، اس کا چھونا بھی ان کو حرام ہے اور اس  کااستعمال سب کو مکروہ مگر جبکہ خاص بہ نیتِ شفا ہو۔“(بھارِ شریعت، جلد1، صفحہ327، مکتبۃ المدینہ، کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم