شوہرکا اپنی بیوی سے مشت زنی کروانا کیسا؟

شوہر کا اپنی بیوی سے مشت زنی کروانا

دار الافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)

سوال

کیا شوہر اپنی بیوی سے مشت زنی کروا سکتا ہے؟

جواب

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ

شوہر کا اپنی بیوی سے مشت زنی(masturbation)  کروانا اور خود کو اس کے ہاتھ سے فارغ کروانا شرعاً جائز ہے مگر یہ مکروہ تنزیہی  اور ناپسندیدہ فعل ہے، لہذا اس سے بچنا چاہیے۔

امام قوام الدین محمد بن محمد الکاکی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ (سال وفات: 749 ھ/ 1348 ء) فرماتے ہیں:

”و يجوز أن يستمني بيد زوجته“

ترجمہ: شوہر کا اپنی بیوی کے ہاتھ سے منی خارج کروانا جائز ہے۔ (معراج الدراية في شرح الهداية، کتاب الصوم، جلد 2، صفحہ  106، مخطوطه)

علامہ علاؤ الدین محمد بن علی حصکفی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ   (سال وفات:  1088 ھ/ 1677 ء) لکھتے ہیں:

”و لو مكن امرأته أو أمته من العبث بذكره فأنزل كره و لا شيء عليه“

ترجمہ: اور اگر کسی شخص نے اپنی بیوی یا لونڈی کو اپنے عضو تناسل سے کھیلنے پر قدرت دی اور اس سے انزال ہو گیا، تو یہ مکروہ ہے، مگر اس پر (گناہ و تعزیر وغیرہ) کوئی شے لازم نہیں۔

اس کے تحت علامہ ابن عابدین سید محمد امین بن عمر شامی رحمۃ اللہ تعالی علیہ (سال وفات: 1252 ھ / 1836 ء) لکھتے ہیں:

”الظاهر أنها كراهة تنزيه“

ترجمہ: ظاہر یہی ہے کہ یہ کراہتِ تنزیہی ہے۔(در مختار مع رد المحتار، کتاب الحدود، ج 4،ص 27، دار الفکر، بیروت)

وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم

مجیب: ابوالفیضان مولانا عرفان احمد عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-3835

تاریخ اجراء: 18 ذو القعدۃ الحرام 1446 ھ/ 16 مئی 2025 ء