کیا بغیر دیکھے بھی نظر بد لگ سکتی ہے؟

کیا دیکھے بغیرکسی کو نظر بد لگ سکتی ہے؟

مجیب: مفتی محمد قاسم عطاری

تاریخ اجراء: ماہنامہ فیضانِ مدینہ اپریل 2025ء

دار الافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان ِ شرع متین اس مسئلے میں کہ کیا نظر بد دیکھنے سے ہی لگتی ہے یا کسی شے کو دیکھا نہ ہو اور دیکھے بغیر اس کی تعریفیں کریں اس سے بھی نظر لگ سکتی ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ

   ایک شخص سے کسی دوسرے کو ضرر کئی طرح پہنچ سکتا ہے، جیسے ہاتھ پاؤں سے باقاعدہ کسی کو مارنا، زخمی کرنا،یا زبانی جیسے گالی دینا، یا غیر مرئی انداز سے جیسے جادو یا نظر بد یا کسی اور طرح سے۔ ان اقسام میں جو نظر بد کی صورت ہے اس کے متعلق ائمہ اُمّت رحمہم اللہ نے صراحت فرمائی ہےکہ نظر دیکھنے والے کی آنکھ کی تاثیر سے لگتی ہے یعنی جب کسی شے کو پسندیدہ نظروں سے دیکھے اور اللہ کا ذکر نہ کرے یا ضرر ہی کی نیت سے دیکھے، لہٰذا نظربد والی صورت میں تو دیکھنا ہی ضروری ہے، دیکھے بغیر محض تعریف کرنے سے نظر نہیں لگتی البتہ غیر مرئی نقصان پہنچنا نظر بد ہی پر موقوف نہیں بلکہ ممکن ہے کہ نظر بد نہ ہو لیکن کسی اور وجہ سے ضرر پہنچے۔ عاملین کو ان چیزوں کی کامل پہچان نہیں ہوتی لہٰذا وہ بہت سی چیزوں اور اثرات کو آپس میں مکس کردیتے ہیں۔

وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم