کیا گھر آنے والی بلی کو کھانا دینا ثواب ہے؟

کیاگھر میں آنے والی بلی کو کچھ کھانا دینے پر ثواب ملے گا؟

دار الافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)

سوال

کسی کے گھر بلی آئے اور وہ اس کو کھانے کے لئے کچھ دے، تو کیا اس پر ثواب حاصل ہوگا اور کیا ہر بار کھلانے میں ثواب کی نیت ضروری ہوگی؟

جواب

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ

بلی کو اچھی نیت سے کھلانے پر ثواب ملے گا۔ مگر بلی کو ثواب کی نیت سے کھلانے پر ہی چونکہ  ثواب کی امید ہے  لہٰذا  ہر بار تجدیدِ  نیت کرنی چاہیئے کہ کہیں ثواب سے محرومی نہ ہو۔

صحیح بخاری میں ہے:

”قالوا يا رسول الله و إن لنا في البهائم لأجرا؟ فقال في كل ذات كبد رطبة أجر“

یعنی صحابہ کرام نے عرض کی: یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم! کیا ہمارے لئے جانوروں میں بھی اجر (ثواب) ہے؟، تو نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا: ہر تر جگر والی میں اجر (ثواب) ہے۔ (صحیح بخاری، حدیث 2363، صفحہ 376، مطبوعہ: ریاض)

وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم

مجیب: مولانا جمیل احمد غوری عطاری مدنی

فتوی نمبر: Web-2103

تاریخ اجراء: 02 رجب المرجب 1446 ھ/ 03 جنوری 2025 ء