
دار الافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)
میں حمل سے ہوں اور میرا بیٹا ابھی 2 سال سے چھوٹا ہے، میں بچے کو اپنا دودھ دیتی ہوں، جہاں بھی آنا جانا ہوتا ہے، توملنے والی خواتین کہتی ہیں کہ یہ آنے والے بچے کا حق ہے جو تم اس بچے کو پلا رہی ہو۔ معلوم یہ کرنا ہے کہ کیا میں اپنے بچے کو دودھ پلا کر پیٹ میں موجود بچے کی حق تلفی کر رہی ہوں؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَايَةَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ
آپ کا اپنے دو سال سے چھوٹے بچے کو دودھ پلانا بالکل جائز ہے۔ بچے کی عمرجب تک چاندکے حساب سے دوسال کی نہ ہوجائے اس وقت تک اسے دودھ پلاسکتی ہے۔ یہ پیٹ میں موجود بچے کی کوئی حق تلفی نہیں۔ البتہ طبی اعتبار سے حاملہ عورت کا دودھ پینے والےبچے کو نقصان دیتا ہو یا دودھ پلانے سے پیٹ میں موجود بچے کو کوئی نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہو، تو مستند ڈاکٹر سے مشورہ کر لیا جائے۔
وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم
مجیب: مولانا عابد عطاری مدنی
فتوٰی نمبر: Web-2108
تاریخ اجراء: 06 رجب المرجب 1446 ھ/ 07 جنوری 2025 ء