
فتوی نمبر:WAT-661
تاریخ اجراء:14شعبان المعظم 1443ھ/18مارچ 2022
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
افطار کے وقت کی دعا افطار سے پہلے پڑھنی
چاہیے یا بعد میں پڑھنی چاہیے؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
روزہ افطار کرنے کی دعا، روزہ افطار
کرنے کے بعد ہی پڑھی جائے۔سر کار صلی اللہ علیہ
وسلم نے صراحتا ًحضرت علی رضی اللہ علیہ عنہ سے فرمایا کہ
روزہ افطار کرنے کے بعد دعا پڑھا کرو۔چنانچہ مسند الحارث میں حضرت علی
رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی کہ سرکار صلی اللہ علیہ
وسلم نے مجھے ارشاد فرمایا:یا علی !اذا کنت صائما فی شھر رمضان ،فقل بعد افطارک
:اللھم لک صمت وعلیک توکلت وعلی رزقک افطرت ، یکتب لک مثل من
کان صائما من ٖغیر ان ینقص
من اجورھم شیئا‘‘
ترجمہ:اے علی!جب تو رمضان کے مہینے میں روزہ رکھو تو روزہ
افطار کرنے کے بعد یہ دعا پڑھا کرو:اے مولا !میں نے تیرے
لئے روزہ رکھا اور تجھ پر بھروسہ کیا اور تیرے ہی رزق پر افطار
کیا ،تو تیرے لئے تمام روزہ داروں کی مثل اجر لکھا جائے گا ،اور
انکے ثواب میں کمی نہیں کی جائے گی ۔(مسند الحارث ،کتاب الوصایا،ج1،ص526،مطبوعہ،مرکز
خدمۃ السنہ ،المدینۃ المنورہ)
نوٹ :اگرمزید تفصیل درکار ہو تو اعلیحضرت
رحمۃ اللہ علیہ کا رسالہ ’’العروس المعطار فی زمن دعوۃ الافطار‘‘فتاوی رضویہ
مخرجہ،ج10،ص631،سے مطالعہ فرمائیں۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
کتبہ
المتخصص فی الفقہ الاسلامی
عبدہ المذنب محمد نوید چشتی عفی
عنہ