
مجیب: مولانا محمد کفیل رضا عطاری مدنی
فتوی نمبر: Web-2082
تاریخ اجراء: 01 رجب المرجب 1446 ھ/ 02 جنوری 2025 ء
دار الافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
جماع کے بعد عورت کا بغیر غسل کے اپنے بچے کو دودھ پلانا کیسا ہے؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ
پوچھی گئی صورت میں عورت کے لیے بچے کو دودھ پلانا، جائز ہے کیونکہ دودھ پلانے کے لیے عورت کا پاک ہونا شرط نہیں، البتہ بلا ضرورت غسل کرنے میں دیر کرنا مناسب نہیں اور اتنی دیر کردینا جائز نہیں کہ نماز قضا ہوجائے۔
وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم