
دار الافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)
شوہر اور بیوی دونوں جاب کرتے ہوں، تو کیا شوہر پر بیوی کا نان نفقہ لازم ہے؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَايَةَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ
بیوی اگرچہ خود کماتی ہو، تب بھی اس کا نفقہ شوہر پر واجب ہے۔ فتاوی ہندیہ میں ہے
” تجب على الرجل نفقة امرأته ۔۔۔ الفقيرة و الغنية“
ترجمہ: مرد پر اپنی بیوی کا نفقہ واجب ہے، چاہے بیوی محتاج ہو یا مالدار۔ (فتاوی ہندیہ، ج 1، ص 544، دار الفکر، بیروت)
بہار شریعت میں ہے:"جس عورت سے نکاح صحیح ہوا اُس کا نفقہ شوہر پر واجب ہے عورت محتاج ہو یا مالدار۔"ملخصا (بہار شریعت، ج 02، حصہ 8، ص 260، مکتبۃ المدینہ)
وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم
مجیب: مولانا محمد بلال عطاری مدنی
فتوی نمبر: WAT-3854
تاریخ اجراء: 16 ذو القعدۃ الحرام 1446 ھ / 14 مئی2025 ء