کچا بچہ گرانے والی بکری کی قربانی کا حکم؟

کچا بچہ گرا دینے والے جانور کی قربانی کا حکم؟

دار الافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)

سوال

میرے پاس ایک بکری ہے، جو تین سال سے میرے پاس ہے، وہ حاملہ ہو تو وقت سے پہلے بچہ پھینک دیتی ہے، اس کے علاوہ اس میں کوئی مسئلہ نہیں ہے، کیا میں اس بکری کی قربانی کرسکتا ہوں؟

جواب

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ

اگر اس میں قربانی کی  تمام شرائط پائی جاتی ہوں، تو اس  بکری کی قربانی جائز ہوگی کہ نامکمل بچہ گرادینا قربانی کے معاملے میں عیب شمار نہیں ہو گا، فقہائے کرام نے یہاں تک فرمایاہے کہ اگر جانور  بچہ پیدا کرنے سے عاجز ہو یعنی بانجھ ہو، تو بھی اس کی قربانی جائز ہوتی ہے، توجب سرے سے حمل نہ ہونا، قربانی کے معاملے میں عیب نہیں توحمل ہوکر گرجانا بھی قربانی کے معاملے میں عیب نہیں ہوگا۔

فتاویٰ ہندیہ میں ہے

"و يجوز۔۔۔۔ العاجزة عن الولادة لكبر سنها"

ترجمہ: جوعمرزیادہ ہونےکی وجہ سے ولادت سے عاجز (بانجھ) جانور کی قربانی جائزہے۔ (فتاوی ھندیہ، ج 5، ص 297، دار الفكر، بیروت)

وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم

مجیب: مولانا محمد نوید چشتی عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-3846

تاریخ اجراء: 21 ذو القعدۃ الحرام 1446 ھ/ 19 مئی 2025 ء