کیا شرمگاہ ٹچ ہونے سے غسل فرض ہوجاتا ہے؟

کیا مرد کی شرمگاہ عورت کی شرمگاہ سے ٹچ ہونے سے بھی غسل فرض ہوجاتا ہے؟

دار الافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)

سوال

کیا صرف مرد کی شرمگاہ عورت کی شرمگاہ سے ٹچ ہونے سے غسل فرض ہوجاتا ہے؟

جواب

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَايَةَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ

صرف شرمگاہ کے ٹچ ہونے سے غسل واجب نہیں ہوتا جب تک منی خارج نہ ہو۔

ہاں! اگر درمیان میں کوئی چیز حائل نہ ہو تو اس عمل سے عورت کا وضو ٹوٹ جائے گا اور انتشارِ عضو تناسل کی صورت میں مرد کا بھی وضو ٹوٹ جائے گا۔

بہارِ شریعت میں ہے: ”مباشرتِ فاحشہ یعنی مرد اپنے آلہ کو تندی کی حالت میں عورت کی شرمگاہ یا کسی مرد کی شرمگاہ سے ملائے یا عورت عورت باہم ملائیں بشرطیکہ کوئی شے حائل نہ ہو ناقضِ وُضو ہے۔۔۔ اگر مرد نے اپنے آلہ سے عورت کی شرمگاہ کو مس کیا اور انتشارِ آلہ نہ تھا عورت کا وُضو اس وقت میں بھی جاتا رہے گا اگرچہ مرد کا وضونہ جائے گا۔“ (بہارِ شریعت۔ ملتقطاً، جلد 1، صفحہ 309، مکتبۃ المدینہ، کراچی)

وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم

مجیب: مولانا جمیل احمد غوری عطاری مدنی

فتوٰی نمبر: Web-2072

تاریخ اجراء: 27 جمادی الاخریٰ 1446 ھ / 30 دسمبر 2024 ء