مستعمل پانی سے استنجا کرنے کا شرعی حکم

مستعمل پانی سے استنجا کرنا

 

دارالافتاء اھلسنت(دعوت اسلامی)

سوال

 کیا مستعمل پانی سے استنجا کر سکتے ہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

مستعمل پانی اگرچہ وضو اور غسل کے قابل نہیں رہتا، مگر یہ ناپاک نہیں ہوتا،جب تک اس میں کوئی نجاست نہ جائے، اس لئے  اگراس میں کوئی نجاست نہیں گئی تواس سے استنجاء کر سکتے ہیں اور اس سے استنجاء کرنے سے پاکی حاصل ہو جائے گی۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

مجیب:مولانا عبد الرب شاکر عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-413

تاریخ اجراء: 20 جمادی الاخری 1443ھ/24جنوری 2022ء