
فتوی نمبر:WAT-406
تاریخ اجراء:15 جمادی الاخری
1443ھ/19جنوری 2022
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
تابعین سے لیکر
آج تک جن لوگوں نےحالت بیداری میں حضورنبی کریم صلی اللہ علیہ
وسلم کی زیارت کی ہے اسے صحابی نہیں کہہ سکتے۔صحابی
اسی کو کہتے ہیں کہ جو ایمان
کی حالت میں نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی
اس عالمِ مُلک(دنیاوی عالم) میں زیارت کرے اورایمان
پرہی اس کی وفات ہو جبکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی
وفات کے بعد جوکوئی بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت
کرتا ہے، وہ عالمِ ملکوت میں ہوتی ہے (جس کا تعلق اِس عالمِ مُلک سے
نہیں) اور اُس عالم میں زیارت کرنے سے انسان صحابی نہیں
ہوتا۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ
وَسَلَّم
کتبہ
المتخصص فی الفقہ الاسلامی
ابو احمد محمد انس رضا عطاری
مدنی