
فتوی نمبر:WAT-847
تاریخ اجراء:26شوال المکرم 1443ھ28/مئی 2022ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
ناخن
کاٹنے کا سنت طریقہ ارشاد فرما دیں ۔
بِسْمِ اللہِ
الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
ہاتھ کے
ناخن کاٹنے کے حوالے سے مختلف روایات منقول ہیں ۔ حضرت علی
رضی اللہ عنہ سے منقول ہے کہ پہلے
دائیں ہاتھ کے ناخنوں کو اس طرح تراشے کہ سب سے پہلے چھنگلیا(چھوٹی
انگلی) ، پھر بیچ والی، پھر انگوٹھا ، پھر منجھلی(یعنی
چھوٹی انگلی اور بیچ والی انگلی کے درمیان
والی ) انگلی، پھر شہادت والی انگلی کا ناخن
کاٹے ۔ اس کے بعد بائیں ہاتھ کے ناخن اس طرح کاٹے کہ پہلے
انگوٹھا ، پھر بیچ والی ، پھر چھنگلیا ، پھر شہادت والی
اور پھر منجھلی انگلی کے ناخن کاٹے ۔
ایک دوسرا اور آسان طریقہ ہے اوروہ بھی حضوراقدس صلی اللہ
تعالی علیہ وآلہ وسلم سے مروی ہے،وہ یہ کہ دائیں
ہاتھ کے کلمہ (شہادت ) والی انگلی سے شروع کرے اور چھوٹی انگلی
تک ناخن کاٹ لے ، اس ہاتھ کا صرف انگوٹھا رہ جائے گا ۔ پھر بائیں ہاتھ
کی چھوٹی انگلی سے شروع کر کے انگوٹھے سمیت تمام انگلیوں
کے بالترتیب ناخن کاٹ لے اور آخر میں دائیں ہاتھ کے انگوٹھے کا
ناخن کاٹ لے ۔
نوٹ:یہ طریقہ لکھنے کے بعد صد ر
الشریعہ مولانا امجد علی اعظمی
علیہ الرحمہ فرماتے ہیں :” اعلیٰ حضرت قبلہ قدس سرہ، کا
بھی یہی معمول تھا اور یہ فقیر بھی اسی
پر عمل کرتا ہے۔ “
پاؤں
کے ناخن کاٹنے کی کوئی ترتیب منقول نہیں ۔ البتہ
بہتر یہ ہے کہ پاؤں کی انگلیوں میں خلال کرنے کی جو
ترتیب ہے اسی ترتیب سے ناخن کاٹے یعنی پہلے دائیں پاؤں کی چھنگلیا(چھوٹی
انگلی ) سے شروع کرکے انگوٹھے پر ختم کرے پھر بائیں پاؤں کے انگوٹھے
سے شروع کرکے چھنگلیا پر ختم کرے۔(ملخصا ازبہارشریعت،ج03،حصہ16،ص583-584،مکتبۃ المدینہ)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
کتبہ
المتخصص فی الفقہ الاسلامی
ابوصدیق محمد ابوبکر عطاری