
مجیب:مولانا عبدالرب شاکر عطاری مدنی
فتوی نمبر:WAT-3201
تاریخ اجراء:17ربیع الثانی1446ھ/21اکتوبر2024ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
ظہر کے چار فرضوں کے بعد آیۃ الکرسی پڑھنا کیا ضروری ہے، کیا آیۃ الکرسی پڑھے بغیر دعا مانگ سکتے ہیں؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
فرض نماز کی ادائیگی کے بعد آیۃ الکرسی پڑھنی چاہیے کہ یہ مستحب عمل ہے،لیکن اس کاپڑھنافرض یاواجب نہیں ہے لہذا اگر کوئی آیۃ الکرسی پڑھے بغیر دعا مانگ لے، تو گناہ نہیں۔
چنانچہ در مختار میں ہے”لا بأس للإمام عقب الصلاة بقراءة آية الكرسي“ترجمہ:نماز کے بعد امام کے لئے آیۃ الکرسی پڑھنے میں حرج نہیں۔
اس کے تحت رد المحتار میں ہے”أن قراءة آية الكرسي۔۔۔مستحبة“ترجمہ:(نماز کے بعد)آیۃ الکرسی پڑھنا مستحب ہے۔(رد المحتار علی الدر المختار،ج 6،ص 423،دار الفکر،بیروت)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم