قضا نماز کے قعدہ اخیرہ میں درود بھولنے کا حکم

قضا نماز میں قعدہ اخیرہ کے بعد دورد پاک پڑھنا بھول گیا، تو کیا حکم ہے؟

دار الافتاء اہلسنت (دعوت اسلامی)

سوال

کوئی بندہ قضا نماز پڑھ رہا تھا، فرض کی چار رکعات مکمل پڑھ لی، لیکن آخر میں درود پاک پڑھنا بالکل بھول گیا اور سلام پھیر دیا، تو نماز ہو جائے گی یا نہیں؟

جواب

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ

قعدہ اخیرہ میں تشہد مکمل کرلیا تھا اور بھولے سے سلام پھیردیا تو نماز درست ہوجائے گی، مگر یہ ذہن نشین رہے! کہ قصداً ایسا کرنے کی اجازت نہیں، کہ قعدہ اخیرہ میں درود پاک پڑھنا سنت مؤکدہ ہے جس کا قصداً ترک برا، اور ایسا شخص مستحق ملامت و عتاب، اور اس کے ترک کی عادت بنا لینا، ناجائز و گناہ ہے۔

فتاوی امجدیہ میں ہے: ”نماز میں درود شریف پڑھنا سنت مؤکدہ ہے، کہ قصدا ً ترک کرنا برا ہے اور ایسا شخص مستحق ملامت و عتاب ہے۔“(فتاوی امجدیہ، جلد1، صفحہ75، مکتبہ رضویہ، کراچی)

وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم

مجیب: مولانا جمیل احمد غوری عطاری مدنی

فتوی نمبر: Web-2098

تاریخ اجراء: 01 رجب المرجب 1446 ھ/ 02 جنوری 2025 ء