
فتوی نمبر:WAT-840
تاریخ اجراء:24شوال المکرم 1443ھ26/مئی 2022ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
روزے
میں بھول سے کھانے پینے سے تو روزہ نہیں ٹوٹتا ۔لیکن
اگر کوئی شخص روزے کی حالت میں بھول سے جماع کرلے تو روزہ ٹوٹ
جائےگا یا نہیں اور اگر ٹوٹ جائے گا تو کیا کفارہ لازم ہوگا یا
صرف قضا؟
بِسْمِ اللہِ
الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
روزے کے
دوران بھول کر کھانے پینے کی طرح بھولے سے جماع کرلیا تو اس سے
بھی روزہ نہیں ٹوٹتا ۔
در مختار
میں ہے”(اذا اکل الصائم او شرب او جامع)حال کونہ (ناسیا۔۔۔۔۔لم
یفطر)“ترجمہ:روزہ دار نے بھول کر کھایا ،پیا
یا جماع کیا تو روزہ نہیں ٹوٹے گا۔(در مختار،کتاب الصوم،ج 3،ص 419 ، 428،دار المعرفۃ،بیروت)
بہار شریعت
میں ہے” صبح سے پہلے یا بھول کر جماع میں مشغول تھا، صبح ہوتے ہی
یا یاد آنے پر فوراً جدا ہوگیا تو کچھ نہیں۔ “(بہار شریعت، ج 1،حصہ5،ص 990،
مکتبۃ المدینہ، کراچی)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
کتبہ
المتخصص فی الفقہ الاسلامی
ابوصدیق محمد ابوبکر عطاری