
دار الافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)
اگر کسی غیر شادی شدہ لڑکی نے معاذ الله، زنا کیا ،اور اس کے بعد اس کا نکاح ہونا ہو، تو کیا اس پراس زنا کی وجہ سے عدت لازم ہوگی؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَايَةَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ
پہلے تو یہ یاد رہے کہ زنا کرنا ناجائز وحرام ،سخت گناہ اور جہنم میں لے جانے والا کام ہے، اگر کسی نے ایسا کیا تو وہ سچے دل سے توبہ کرے ۔
اورجہاں تک زناکے بعد نکاح کا مسئلہ تواس حوالے سے تفصیل یہ ہے کہ اس صورت میں زنا کی عدت نہیں ہے ،زناکے فورا بعد بھی نکاح ہو سکتا ہے۔ البتہ جس سے زنا کیا تھا اگر اسی لڑکے سے نکاح کر لیا تو نکاح کے بعد ہمبستری وغیرہ کرنا بھی جائز ہےاگرچہ زناسے حمل ٹھہرچکاہو اور اگر کسی اور لڑکے سے نکاح ہوا تواگرزناسے حمل نہیں ہواتواس شوہرکواس کے ساتھ ہمبستری وغیرہ کرنے کی اجازت ہے لیکن اگر یہ عورت زنا سے حاملہ ہوچکی تو اگرچہ نکاح درست ہے ، مگر جب تک یہ حمل موجود ہے،وضع حمل نہیں ہو جاتا، اس وقت تک ہمبستری اور اس کے دواعی (بوس و کنار وغیرہ)اس عورت کے ساتھ جائز نہیں ۔
وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم
مجیب: مولانا عبدالرب شاکر عطاری مدنی
فتوی نمبر: WAT-399
تاریخ اجراء: 26 جُمادَی الاُولٰی 1443 ھ / 31 دسمبر 2021ء