"Aina" Naam Rakhna Kaisa

”عینا“ نام رکھ سکتے ہیں یا نہیں؟

مجیب:مولانا عابد عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1937

تاریخ اجراء:03ربیع الآخر1446ھ/07اکتوبر2024ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   ”عینا“ نام کے معنی کیا ہیں، اس کا درست تلفظ کیا ہے؟ اور یہ نام رکھنا کیسا ہے؟ کیا کسی نیک خاتون کا نام بھی گزرا ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   ”عَینَاء“ کا درست تلفظ”ع“ پر زبر ہے اور آخر میں”ء“ بھی ہے،اس کا معنی ہے خوب صورت  بڑی آنکھ والی۔  کسی نیک خاتون کا یہ نا م ہونا ہمارے علم میں نہیں، یہ نام رکھنا جائز ہے البتہ بہتر یہ ہے کہ بچی کا نام نیک خواتین، مثلاً اُمّہات المؤمنین، صحابیات وغیرہا اللہ پاک کی نیک بندیوں کے ناموں پررکھاجائے، کیونکہ حدیث پاک میں اچھے نام رکھنے کی ترغیب ارشادفرمائی گئی ہے، چنانچہ حضرت سیِّدُنا ابودَرداء رضی اللہ عنہ سے مَروی ہے کہ نبی پاک صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا: ”انکم تدعون یوم القیامۃ باسماءکم واسماء اباءکم فاحسنوا اسماء کم“ یعنی قیامت کے دن تم اپنے اور اپنے آباء کے ناموں سے پکارے جاؤ گے، لہٰذا اپنے اچھے نام رکھا کرو۔(سنن ابو داوٗد، جلد2، صفحہ33، مطبوعہ:لاھور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم