انزش نام رکھنا

انزش نام رکھنے کا حکم

مجیب:مولانا سید مسعود علی عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1988

تاریخ اجراء:27 ربیع الآخر 1446 ھ/31 اکتوبر 2024 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   انزش نام بچی کا رکھنا کیسا ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   انزش کے معنی تلاش کے با وجود نہیں مل سکے لہٰذا اس کے بجائے صحابیات و صالحات کے ناموں پرنام رکھا جائے کہ حدیث شریف میں نیک و صالح بندوں کے نام پر بچوں کے نام رکھنےکی ترغیب دلائی گئی ہے۔ الفردوس بماثور الخطاب میں ہے: ”تسموا بخياركم“ ترجمہ: اچھوں کے نام پر نام رکھو۔ (الفردوس بماثور الخطاب، جلد 2، صفحہ 58، حدیث 2328، دار الكتب العلمیۃ)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم