کیا عرفات نام رکھ سکتے ہیں؟ اسکا معنیٰ کیا ہے؟

عرفات نام رکھنا

دار الافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)

سوال

عرفات نام رکھنا کیسا ہے؟ اس کا معنی کیا ہے؟

جواب

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَايَةَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ

عرفات نام رکھنا جائز ہے۔ یہ ایک مشہور و معروف میدان ہے جس میں حج کا رکن اعظم وقوف عرفہ ادا کیا جاتا ہے۔

فیروزاللغات میں ہے ”عرفات: مکے سے بارہ میل کے فاصلے پر ایک پہاڑی اور میدان جہاں حاجی حج کے دن کھڑے ہوکر لبیک پکارتے ہیں۔“ (فیروز اللغات، صفحہ 947، مطبوعہ کراچی)

مراٰۃ المناجیح میں ہے ”عرفہ عرف سے بنا ہے بمعنی پہچاننا۔ (ذُو الحجۃِ الحرام کی) نویں تاریخ کو بھی عرفہ کہتے ہیں اور عرفات میدان کو بھی، مگر لفظ عرفات صرف میدان کو کہا جاتا ہے نہ کہ اس دن کو۔“ (مراٰۃ المناجیح، جلد 4، صفحہ 139، نعیمی کتب خانہ، گجرات)

نوٹ: ناموں کے بارے میں تفصیلی معلومات حاصل کرنے کےلئے مکتبۃ المدینہ کی مطبوعہ کتاب ’’نام رکھنے کے احکام‘‘ کا مطالعہ کیجئے اور یہ کتاب ڈاؤن لوڈ بھی کی جا سکتی ہے۔

وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم

مجیب: مولانا محمد سعید عطاری مدنی

فتویٰ نمبر: WAT-4106

تاریخ اجراء: 12 صفر المظفر 1447ھ / 07 اگست 2025ء