دار الافتاء اہلسنت (دعوت اسلامی)
سوال
عشوا نام رکھنا کیسا؟
جواب
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ
عشواء، کامعنی ’’کمزور نگاہ والی‘‘ ہے۔ معنی کے اعتبار سے یہ نام رکھنا دست نہیں ہے۔ بہتریہ ہے کہ بچی کانام کسی صحابیہ یا ولیہ کے نام پررکھ لیں تاکہ ان کی برکتیں شامل حال ہوں۔ مزیدتفصیل کے لیے نام رکھنے کے احکام کامطالعہ فرمائیں۔
وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم
مجیب: مولانا عابد عطاری مدنی
فتوی نمبر: Web-2308
تاریخ اجراء: 16ذوالقعدۃ الحرام1446ھ/14مئی2025ء