عاتکہ بتول نام رکھنا اور اس کا مطلب

بچی کا نام عاتکہ بتول رکھنا کیسا ہے؟

مجیب: مولانا محمد انس رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-3730

تاریخ اجراء: 17 شوال المکرم 1446 ھ/16 اپریل 2025 ء

دار الافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   بچی کا نام عاتکہ بتول رکھنا کیسا ہے  اور عاتکہ نام کے کیا معنی ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ

   عاتکہ بتول نام رکھنا جائز ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ و الہ و سلم کی پھوپھی اور کئی صحابیات کا نام عاتکہ ہے۔

   عاتکہ کے معانی ہیں: "خوشبو و زعفران سےرنگی ہوئی عورت۔ پاکیزہ عورت۔"

   اوربتول  کے معانی ہیں: "کنواری، زاہدہ عورت۔ وغیرہ۔ "یہ حضرت سیدہ فاطمہ زہراء رضی اللہ تعالی عنہا کا لقب  بھی ہے۔

   حدیث پاک:

   "أنا ابن العواتك"

    (میں عواتک کا بیٹا ہوں)کے تحت فیض القدیر میں ہے:

   "جمع عاتكة۔۔۔۔ قال في الصحاح ثم القاموس: العواتك من جداته تسع۔۔۔ قال في الروض:۔۔ امرأة عاتكة و هي المصفرة بالزعفران و الطيب۔۔ و قال ابن سعد: العاتكة هي في اللغة الطاهرة"

   عواتک، عاتکہ کی جمع ہے صحاح پھر قاموس میں کہا کہ آپ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی نو جدات عاتکہ نام کی تھیں۔ روض میں کہا عاتکہ وہ عورت ہے جو خوشبو وزعفران میں رنگی ہوئی ہو اور ابن سعد نے کہا عاتکہ لغت میں پاکیزہ عورت کو کہتے ہیں۔(فیض القدیر، ج 03، ص 38، تحت الحدیث: 2685، مطبوعہ: مصر)

   تاج العروس میں ہے

   ’’و البتول۔۔ سميت مريم العذراء "البتول" رضي الله تعالى عنها۔۔ لقبت فاطمة بنت سيد المرسلين۔۔ الخ‘‘

   ترجمہ: بتول۔۔ کنواری حضرت مریم رضی اللہ عنہا کو بتول کہا جاتا ہے۔۔ (یونہی) حضرت فاطمہ بنت سید المرسلین (صلی اللہ تعالی علیہ  و آلہ و سلم) کا لقب بھی بتول ہے۔(رضی اللہ عنہا) (تاج العروس: (مادة: ب، ت، ل) ج 28،ص 52،مطبوعہ :دار الهدایۃ)

   مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: "آپ کا لقب ہے بتول اور زہرا۔ بتول کے معنی ہیں: منقطع ہونا، کٹ جانا

   "وَ تَبَتَّلْ اِلَیْهِ تَبْتِیْلًا"

   چونکہ آپ دنیا میں رہتے ہوئے بھی دنیا سے الگ تھیں لہذا بتول لقب ہوا۔" (مراۃ المناجیح، جلد 8، صفحہ 453، نعیمی کتب خانہ، گجرات)

   القاموس الوحید میں ہے

   ”البتول:

   کنواری، زاہدہ عورت۔" (القاموس الوحید، ص 147، ادارہ اسلامیات، لاہور)

   فیروز اللغات میں ہے ”بتول: کنواری، حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کا لقب۔" (فیروز اللغات، ص 178، فیروز سنز، لاہور)

وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم