Bachi Ka Naam Ayesha Fatima Rakhna Kaisa?

 

بچی کا نام عائشہ فاطمہ رکھنا کیسا؟

مجیب:مولانا جمیل احمد غوری عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-2039

تاریخ اجراء:07جمادی الاخریٰ1446ھ/10دسمبر2024ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   بچی کا نام عائشہ فاطمہ رکھنا جائز ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   عائشہ فاطمہ نام رکھنا جائز اور بہت اچھا  ہے۔ عائشہ کامعنی ”خوشحال “ہے۔اور یہ پیارے نبی صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کی زوجہ کا نام بھی ہے۔ فاطمہ کا معنی ہے :" چھڑانے والی" یہ نام حضرت سیدہ خاتون جنت،نبی رحمت صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم کی لخت جگر،سیدتنابی بی فاطمہ رضی اللہ تعالی عنہاکاہے۔حدیث پاک میں اچھوں کے نام پرنام رکھنے کی ترغیب ارشادفرمائی گئی ہے۔چنانچہ نبی رحمت صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم نے ارشادفرمایا"تسموا بخیارکم"  ترجمہ: اپنے میں سے اچھوں کے ناموں پرنام رکھو۔(کنزالعمال،حدیث نمبر:45229،جلد16،صفحہ423،موسسۃ الرسالۃ)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم