Bachi Ka Naam Musfirah Rakhna

 

بچی کا نام مصفرہ رکھنا

مجیب:ابوالفیضان مولانا عرفان احمد عطاری

فتوی نمبر:WAT-3401

تاریخ اجراء: 25جمادی الاخریٰ 1446ھ/28دسمبر2024ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   مصفرہ نام رکھنا کیسا ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   مصفرہ ،یہ مصفرکی تانیث ہے ،تواس کامطلب ہوگا:"مفلس اورمحتاج عورت "لہذااس کامعنی اچھانہیں ہے تو یہ نام نہ رکھا جائے ، بہتر ہے کہ ازواجِ مطہرات یا دیگر صحابیات کے ناموں میں سے کوئی نام رکھ لیں تاکہ ان کی برکتیں بھی نصیب ہوں۔

   المنجدمیں ہے "المُصفِر:محتاج۔"(المنجد،ص474،اردوبازار،لاہور)

   صدر الشریعہ مفتی محمد امجد علی اعظمی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں : ”بچہ کا اچھا نام رکھا جائے۔ ہندوستان میں بہت لوگوں کے ایسے نام ہیں ، جن کے کچھ معنی نہیں یا اون کے برے معنی ہیں ، ایسے ناموں سے احتراز کریں۔ انبیائے کرام علیہم الصلاۃ والسلام کے اسمائے طیبہ اور صحابہ و تابعین و بزرگان دِین کے نام پر نام رکھنا بہتر ہے ، امید ہے کہ اون کی برکت بچہ کے شاملِ حال ہو۔“(بہار شریعت ، جلد3،حصہ 15، صفحہ356، مکتبۃ المدینہ، کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم