
مجیب: ابو احمد محمد انس رضا عطاری مدنی
فتوی نمبر: WAT-1317
تاریخ اجراء: 11جمادی الاولیٰ1444
ھ/07دسمبر2022 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
بچی
کا رعنا نام رکھنا کیساہے ؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
اردو لغت میں’’ رعنا‘‘ کا
معنی ہے :’’ خوشنما،خوبصورت ،حسین ،نازک،نرم ،چالاک وغیرہ۔‘‘ شرعی اعتبا ر
سے یہ نام رکھنا جائز ہے۔
ا لبتہ!
بہتر یہ ہے کہ
بچیوں کے نام صحابیات و صالحات کے ناموں پر رکھے
جائیں کہ حدیث پاک میں اچھوں کے نام پرنام رکھنے کی
ترغیب ارشادفرمائی گئی ہے ۔
نوٹ:اس حوالے سے مکتبۃ المدینہ
کی مطبوعہ کتاب"نام رکھنے کے احکام "کامطالعہ بہت
مفیدرہے گا،اس میں بہت سارے نام اوران کے معانی درج ہیں
۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم