دارالافتاء اہلسنت(دعوت اسلامی)
کیا یاسمین نام رکھنے سے شوہر کے ساتھ جھگڑے ہوں گے؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
یاسمین کا معنی ہے:"چنبیلی کا پھول،چنبیلی کا درخت۔"ان معانی کے اعتبار سے یہ نام رکھنا شرعاً جائز ہے اور یہ نام رکھنے سے شوہر کے ساتھ جھگڑے ہونے کا نظریہ رکھنا درست نہیں، کیونکہ یہ بد شگونی ہے اور بد شگونی سے اسلام میں منع کیا گیا ہے۔ البتہ بہتر یہ ہے کہ لڑکیوں کا نام نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی بیٹیوں، ازواج یا نیک خواتین کے نام پر رکھا جائے، اس سے امیدہے کہ ان کی برکات بھی حاصل ہوں گی۔
فیروز اللغات میں ہے”یاسمن،یاسمین:چنبیلی کا پھول،چنبیلی کا درخت۔"(فیروز اللغات،ص 1465،فیروز سنز،لاہور)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
مجیب:ابوالفیضان مولانا عرفان احمد عطاری مدنی
فتوی نمبر:WAT-3435
تاریخ اجراء:07رجب المرجب1446ھ/07جنوری2024ء