گلِ زہرا نام رکھنے کا حکم اور مطلب

لڑکی کا نام گلِ زہرا رکھنا

دار الافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)

سوال

لڑکی کا نام گلِ زہرا رکھ سکتے ہیں؟

جواب

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ

لڑکی کا نام "گلِ زہرا "رکھ سکتے ہیں۔ گل کامعنی ہے: "پھول" اور زہرا کا ایک مطلب ہے: "حسین عورت" اور ایک مطلب ہے: "کلی"۔ نیز "زہرا" خاتونِ جنت حضرت سیدتنا فاطمہ رضی اللہ تعالی عنہا کا لقب بھی ہے۔ ان معنی کے اعتبار سے "گل زہرا" نام رکھنا جائز ہے۔

فیروز اللغات میں ہے: "گل: پھول۔" (فیروز اللغات، صفحہ 1160، مطبوعہ، فیروز سنز لمٹیڈ)

زہرا کے معنی کے حوالے سے القاموس الوحیدمیں ہے:"الزھراء:حسین عورت۔" (القاموس الوحید، ص 722، مطبوعہ: لاہور)

لفظ زہرا اور بتول کی وضاحت کرتے ہوئے حکیم الامت مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: "چونکہ اللہ تعالیٰ نے جنابِ فاطمہ، ان کی اولاد، ان کے محبین کو دوزخ کی آگ سے دور کیا ہے اس لیے آپ کا نام فاطمہ ہوا۔ آپ کا لقب ہے بتول اور زہرا۔ بتول کے معنی ہیں منقطع ہونا، کٹ جانا

"وَ تَبَتَّلْ اِلَیْهِ تَبْتِیْلًا"

چونکہ آپ دنیا میں رہتے ہوئے بھی دنیا سے الگ تھیں لہذا بتول لقب ہوا۔ زہرا بمعنی کلی آپ جنت کی کلی تھیں حتی کہ آپ کو کبھی حیض نہیں آیا۔ آپ کے جسم سے جنت کی خوشبو آتی تھی جسے حضور سونگھا کرتے تھے، اس لیے آپ کا لقب زہرا ہوا رضی اللہ عنہا۔" (مرآۃ المناجیح، جلد 8، صفحہ 452۔۔ 453، نعیمی کتب خانہ، گجرات)

وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم

مجیب: مولانا محمد فرحان افضل عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-3821

تاریخ اجراء: 15 ذو القعدۃ الحرام 1446 ھ/ 13 مئی 2025 ء