حق نبی نام رکھنا کیسا؟

حق نبی نام رکھنے کا حکم

دارالافتاء اہلسنت (دعوت اسلامی)

سوال

"حق نبی" نام رکھنا کیسا ہے؟

جواب

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

"حق نبی" نام رکھنا جائز نہیں؛ کیونکہ "حق نبی" کا معنیٰ ہے: "سچا نبی" یہاں اگرچہ نام رکھنے والوں کا مقصد دعوی نبوت نہیں ہوتا لیکن صورتا دعوی نبوت پایا جا رہا ہے اور کسی کے لیے ایسا نام رکھنا حرام ہے کہ جس میں صورتا دعوئ نبوت پایا جائے۔

امام اہل سنت، امام احمد رضا خان علیہ الرحمۃ فرماتے ہیں: "محمد نبی، احمد نبی، نبی احمد صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم پر بے شمار درودیں، یہ الفاظ کریمہ حضور ہی پر صادق اور حضور ہی کو زیبا ہیں، افضل صلوات اللہ واجل تسلیمات اللہ علیہ وعلی آلہ، دوسرے کے یہ نام رکھنا حرام ہیں کہ ان میں حقیقۃ ادعائے نبوت نہ ہونا مُسَلَّم، ورنہ خالص کفر ہوتا، مگر صورتِ ادعاء (صورۃً دعوئ نبوت) ضرور ہے اور وہ بھی یقینا حرام و محظور ہے۔" (فتاوی رضویہ، جلد24، صفحہ677، رضا فاؤنڈیشن، لاہور)

ایک دوسرے مقام پر امام اہل سنت رحمۃ اللہ تعالی علیہ سے سوال ہوا کہ نبی محمد نام رکھنا نا جائز کیوں ہے (ملخصاً)؟ تو آپ نے جواباً ارشاد فرمایا: "اس میں اپنے آپ کو نبی کہنا اور کہلوانا ہے اور یہ قطعاً حرام ہے۔۔۔ اور یہ خیال کہ نیت دعوٰی نبوت کی نہ تھی سچ ہے جبھی تو حرام ہوا، نیت ہوتی تو کفر ہوتا۔" (فتاوی رضویہ، جلد24، صفحہ672، رضا فاؤنڈیشن، لاہور)

وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَ سَلَّم

مجیب : مولانا محمد انس رضا عطاری مدنی
فتوی نمبر : WAT-4455
تاریخ اجراء : 29جمادی الاولی1447 ھ/21نومبر2025 ء