
دار الافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)
سوال
کسی شخص کا نام ”اللہ“ رکھ سکتے ہیں؟
جواب
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ
کسی شخص کانام "اللہ" رکھنا، سخت حرام وگناہ اورکفرہے۔ مجمع الانہر میں ہے
”أطلق على المخلوق من الأسماء المختصة بالخالق نحو القدوس و القيوم و الرحمن و غيرها يكفر“
ترجمہ:کوئی شخص خالق عزوجل کے ساتھ مخصوص اسماء جیسے قدوس، قیوم، رحمن وغیرہ میں سے کسی نام کا مخلوق پر اطلاق کرے تو اس کی تکفیرکی جائے گا۔(مجمع الانہر، ج 1، ص 690، دار إحياء التراث العربي، بیروت)
سیدی علامہ عبد الغنی نابلسی رحمہ اللہ تعالی فرماتے ہیں:
”و اعلم أن التسمي بهذا الاسم حرام و كذا التسمي بأسماء الله تعالى المختصة به كالرحمن والقدوس والمهيمن وخالق الخلق ونحوها“
ترجمہ: اس نام (ملک الاملاک حقیقی استغراقی معنی کا لحاظ کرتے ہوئے) پر نام رکھنا حرام ہے۔ اسی طرح جو نام اللہ تعالی کے ساتھ خاص ہیں، ان ناموں پر نام رکھنا بھی حرام ہے جیسے رحمن، قدوس، مھیمن، خالق الخلق وغیرہ۔ (الحدیقۃ الندیۃ، جلد 4، صفحہ 170، دار الکتب العلمیۃ، بیروت)
تفسیر طبری میں ہے
"و كان للہ جل ذكره اسماء قد حرم على خلقه ان يتسموا بها،خص بها نفسه دونهم، و ذلك مثل اللہ و الرحمن و الخالق"
ترجمہ: اللہ جل ذکرہ کے کچھ نام ایسے ہیں کہ ان ناموں پر نام رکھنا اللہ تعالی نے مخلوق پر حرام قرار دیا، اللہ تعالی نے ان ناموں سے اپنے آپ کو خاص کیا، وہ نام یہ ہیں مثلاً اللہ، رحمن، خالق۔(تفسیر الطبری، جلد 1، صفحہ 132، مطبوعہ دار ھجر)
فتاوی رضویہ میں ہے”فقہائے کرام نے قیوم جہاں غیر خدا کو کہنے پر تکفیر فرمائی،مجمع الانہر میں ہے
"اذا أطلق على المخلوق من الأسماء المختصة بالخالق(جل و علا) نحو القدوس والقيوم والرحمن وغيرها يكفر اھ" (فتاوی رضویہ، ج 15، ص 280، رضا فاؤنڈیشن، لاہور)
فتاوی مصطفویہ میں ہے "عبدالقدوس کوعبدالقدوس عبدالرحمن کوعبدالرحمن عبدالقیوم کوعبدالقیوم عبداللہ کوعبداللہ ہی کہنا فرض۔ یہاں عبدکاحذف اشددرجہ حرام وکفرہوگا۔ و العیاذ باللہ تعالی۔۔۔ بعض اسمائے الہیہ جو اللہ عزوجل کے لیے مخصوص ہیں جیسے اللہ، قدوس، رحمن، قیوم وغیرہ انہیں کااطلاق غیرپرکفر ہے، ان اسماء کانہیں جواس کے ساتھ مخصوص نہیں جیسے عزیز، رحیم، کریم۔۔ الخ۔" (فتاوی مصطفویہ،ص 90، شبیر برادرز، لاھور)
وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم
مجیب: مولانا محمد آصف عطاری مدنی
فتوی نمبر: WAT-3813
تاریخ اجراء: 11 ذو القعدۃ الحرام 1446 ھ/ 09 مئی 2025 ء