
مجیب:مولانا سید مسعود علی عطاری مدنی
فتوی نمبر:Web-1857
تاریخ اجراء:14صفر المظفر1446ھ/20اگست2024ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
علی نام رکھنے سے اور بچہ پیدا نہیں ہوتا کیا یہ بات درست ہے؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
علی نام رکھنا بالکل جائز ہے بلکہ یہ بہت اچھا اور بابرکت نام ہے۔ حضرت سیدنا شیرِ خدا کرم اللہ تعالیٰ وجہہ الکریم کا نام مبارک”علی“ ہے۔ یہ خیال کہ علی نام رکھنے سے اور بچے نہیں ہوں گےمن گھڑت ہے، بلکہ یہ کسی بد باطن کی شرارت ہے، اس طرح کی باتوں کی اسلام میں کوئی حقیقت نہیں، مسلمانوں کو ایسے گمان سے بھی بچنا لازم ہے۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم