
مجیب:ابو احمد محمد انس رضا عطاری مدنی
فتوی نمبر:WAT-1171
تاریخ اجراء:20ربیع الاول1444ھ/17اکتوبر2022ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
سدرہ نام رکھنا کیسا؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
سدرہ کا معنی ہے بیری کادرخت اور یہ نام رکھنا جائز
ہے مگر بہتر یہی ہے کہ بیٹوں کے نام انبیاء علیھم
السلام یا صحابہ وصالحین کے ناموں پر رکھیں جيسے ابراہیم،
اسماعیل، حسن، حسین وغیرہ ۔
اور بیٹیوں کے نام صحابیات وصالحات کے ناموں پر رکھیں
جیسے آمنہ، عائشہ، حفصہ، رابعہ وغیرہ۔ اس کے لئے مکتبۃ المدینہ کی کتاب
" نام رکھنے کے احکام " بھی دیکھ لیں اس میں کثیر نام بمع معانی
موجود ہیں ۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم