لیلی نام رکھنا کیسا؟

بچی کا نام لیلیٰ رکھنا

دارالافتاء اھلسنت عوت اسلامی)

سوال

بچی کا "لیلیٰ" نام رکھنا کیسا؟

جواب

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

بچی کا "لیلیٰ" نام رکھنا جائز ہے اورکئی صحابیات رضی اللہ تعالی عنہن کا نام لیلیٰ تھا،اور حدیث پاک کی رو سے ہمیں  نیکوں کے نام پر نام رکھنے کی ترغیب ارشاد فرمائی گئی ہے،اس اعتبارسے یہ نام رکھنااچھاہے۔

تہذیب الکمال فی اسماء الرجال میں ہے

”ليلى بنت قانف الثقفية لها صحبة، وكانت فيمن غسل أم كلثوم بنت رَسُول اللّٰهِ صَلَّى اللّٰهُ عليه وسلم. روى عنها: داود بْن عاصم بْن عروة بْن مسعود الثقفي“

 ترجمہ: لیلی بنت قانف ثقفیہ رضی اللہ تعالی عنھا صحابیہ ہیں،آپ ان عورتوں میں سے ہیں جنہوں نے حضور اکرم صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم کی شہزادی سیدتنا ام کلثوم رضی اللہ تعالی عنھا کو غسل دیا تھا۔ آپ سے داؤد بن عاصم بن عروہ بن مسعود ثقفی نے حدیث بھی روایت کی ہے۔ (تھذیب الکمال فی اسماء الرجال، جلد35، صفحہ300،مؤسسۃ الرسالۃ، بیروت)

اسد الغابہ فی معرفۃ الصحابہ میں ہے

”ليلى عمة عبد الرحمن بن أبي ليلى بايعت رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم وروت عنه“

 ترجمہ: "لیلی" عبدالرحمٰن بن ابی لیلی کی پھوپھی ہیں، آپ نے آقا کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے بیعت کی اور آپ سے حدیث روایت کی۔ (اسدالغابۃ فی معرفۃ الصحابۃ، جلد7، صفحہ251، دار الکتب العلمیۃ)

الفردوس بماثور الخطاب میں ہے ”تسموا بخياركم “ ترجمہ: اپنے اچھوں کے نام پر نام رکھو۔ (الفردوس بماثور الخطاب، جلد2، صفحہ58، حدیث:2328، دار الكتب العلمية،  بيروت)

فتاوی رضویہ میں ہے ”محبوبان خداانبیاء واولیاء علیہم الصلٰوۃ والثناء کے اسمائے طیبہ پرنام رکھنا مستحب ہے جبکہ ان کے مخصوصات سے نہ ہو۔“ (فتاوی رضویہ، جلد24، صفحہ685، رضا فاؤنڈیشن، لاہور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَ سَلَّم

مجیب: مولانا محمد ابو بکر عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-4169

تاریخ اجراء: 07 ربیع الاول1447 ھ/01ستمبر 2520 ء