معبد نام رکھنا نیز اسکا مطلب

بچے کا نام معبد رکھنا

دار الافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)

سوال

معبد نام رکھنا کیسا؟

جواب

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ

لڑکے کا نام معبد رکھنا درست ہے کہ متعدد صحابہ کرام علیھم الرضوان کا نام معبد ہے۔ اور نیک لوگوں کے ناموں پر نام رکھنے کی حدیث پاک میں ترغیب موجود ہے، لہذا یہ نام رکھ سکتے ہیں۔

"الاصابۃ فی تمییز الصحابۃ" میں متعدد صحابہ کرام کا ذکر موجود ہے جن کا نام معبد ہے، ان میں سے چند کے نام درج ذیل ہیں

معبد بن خالد الجھنی: قال الواقدي: أسلم قديما، وكان أحد الأربعة الذين حملوا ألوية جهينة يوم فتح مكة ۔۔۔ معبد بن عباد:۔۔۔ ذكره ابن إسحاق وغيره فيمن شهد بدرا۔۔۔ معبد بن قيس: ذكره أبو علي بن السكن في الصحابة۔۔۔ معبد بن مسعود السلمي: أخو مجالد، و مجاشع. قال البخاري، و البزار، و ابن حبان: له صحبة

ترجمہ: معبد بن خالد الجہنی: واقدی نے کہا کہ یہ قدیم الاسلام ہیں اور ان چار میں سے ہیں جنھوں نے فتح مکہ کے دن جہنی جھنڈے اٹھائے تھے۔ معبد بن عباد: ابن اسحاق وغیرہ نے بدر میں شریک ہونے والوں میں ان کا ذکر کیا۔ معبدبن قیس: ابو علی بن سکن نے ان کا ذکر صحابہ میں کیا۔ معبد بن مسعود السلمی: یہ مجالد اور مجاشع کے بھائی ہیں، امام بخاری و بزار و ابن حبان نے ان کا صحابی ہونا بیان کیا۔ (الاصابہ فی تمییز الصحابۃ، جلد 6، صفحہ 130 تا 132، دار الكتب العلمية، بيروت)

وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم

مجیب: مولانا محمد ابوبکر عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-4303

تاریخ اجراء: 10 ربیع الآخر 1447ھ / 04 اکتوبر 2025ء