
دارالافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)
مِیرہ نام کا کیا مطلب ہے؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
”مِیرہ“ عربی زبان کا لفظ ہے جس کا معنی ہے سفر وغیرہ کے لئے جمع کی گئی کھانے کی چیزیں، یہ نام رکھنا جائز ہے، البتہ بہتر یہ ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کی ازواجِ مطہرات، شہزادیوں، صحابیات اور دیگر نیک خواتین کے نام پر نام رکھے جائیں۔
قاموس الوحید میں ہے: ”المیرۃ: سفر وغیرہ کے لئے جمع کی ہوئی کھانے کی چیزیں۔“ (القاموس الوحید، صفحہ 1595، مطبوعہ: لاھور)
نوٹ: اسلامی ناموں کی معلومات کے لئے مکتبۃ المدینہ کی شائع کردہ کتاب ”نام رکھنے کے احکام“ کا مطالعہ فرمائیں۔ یہ کتاب دعوتِ اسلامی کی ویب سائٹ پر بھی موجود ہے۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَ سَلَّم
مجیب: مولانا سید مسعود علی عطاری مدنی
فتوی نمبر: Web-2269
تاریخ اجراء: 14 شعبان المعظم1446 ھ/13فروری 2520 ء