مہرش رضا نام کا مطلب اور رکھنے حکم

بچے کا نام "مہرش رضا" رکھنا

مجیب: مولانا اعظم عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-3753

تاریخ اجراء: 15 شوال المکرم 1446 ھ/14 اپریل 2025 ء

دار الافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ بچے کا نام  مہرش رضا رکھ سکتے ہیں یا نہیں رکھ سکتے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ

   مہرش  فارسی کے دو الفاظ کا مجموعہ ہے اور اس کا معنی ہے "اس کا سورج" معنی کے لحاظ سے یہ نام رکھ سکتے ہیں، البتہ! مستحب اور بہتر یہ ہے کہ  بچے  کا نام انبیائے کرام علیہم الصلاۃ و السلام یا صحابہ و تابعین و بزرگان دِین علیہم الرضوان کے نام پر رکھا جائے کہ حدیث پاک میں اچھوں کے نام پرنام رکھنے کی ترغیب دی گئی ہے اورامید ہے کہ ایسا کرنے سے ان کی برکت بچہ کے شامل حال ہوجائے۔ فیروز اللغات فارسی - اردو میں ہے: ”مِہر: سورج، آفتاب، خورشید“(فیروز اللغات، صفحہ 1108، مطبوعہ لاہور)

   اسی میں ہے: ”شین: لفظ کے آخر میں آئے تو ضمیر واحد غائب کے معنوں میں آتا ہے مثلا کتابش اس کی کتاب-دیدمش میں نے اسے دیکھا۔“ (فیروز اللغات، صفحہ 1108، مطبوعہ لاہور)

   تاریخ دمشق لابن عساکر میں ہے:

   ”عن عائشة قالت قال رسول الله (صلى الله عليه و سلم) اطلبوا الخير عند حسان الوجوه و تسموا بخياركم“

   ترجمہ: سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالی عنہا سے مروی ہے کہ رسول اللہ  صلى الله تعالی علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا: بھلائی خوبصورت چہرے والوں کے ہاں ڈھونڈو اور اپنے اچھے لوگوں کے ناموں پر بچوں کے نام رکھو۔ (تاریخ دمشق لابن عساکر، جلد 22، صفحہ 184، دار الفكر للطباعة و النشر و التوزيع)

   بہار شریعت میں ہے: ”بچہ کا اچھا نام رکھا جائے۔ ہندوستان میں بہت لوگوں کے ایسے نام ہیں جن کے کچھ معنی نہیں یا اون کے برے معنی ہیں ایسے ناموں سے احتراز کریں۔ انبیائے کرام علیہم الصلاۃ والسلام کے اسمائے طیبہ اور صحابہ و تابعین و بزرگان دِین کے نام پر نام رکھنا بہتر ہے امید ہے کہ اون کی برکت بچہ کے شامل حال ہو۔“ (بہار شریعت، جلد 3، صفحہ 356، مکتبۃ المدینہ، کراچی)

وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم