
مجیب:مولانا محمد سجاد عطاری مدنی
فتوی نمبر:WAT-3391
تاریخ اجراء: 15جمادی الاخریٰ 1446ھ/18دسمبر2024ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
میرا سوال یہ ہے کہ مِقداد نام رکھنا کیسا ہے؟اس کا کیا معنی ہے؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
مِقداد کا معنی ہے:”ایک چیز کو دو حصوں میں تقسیم کرنے والا۔ “مِقداد نام رکھنا بالکل جائز ہے بلکہ یہ بہترناموں میں سے ہے ،کیونکہ یہ ایک صحابی رسول( صلی اللہ علیہ وسلم ورضی اللہ تعالی عنہ) کا نام ہےاورحدیث پاک میں اچھوں کے نام پرنام رکھنے کافرمایاگیاہے اوراس سے امیدہے کہ اچھوں کی برکت بچے کے شامل حال رہے گی ۔
الفردوس بماثور الخطاب میں ہے”تسموا بخياركم “ ترجمہ: اچھوں کے نام پر نام رکھو ۔ (الفردوس بماثور الخطاب، جلد2، صفحہ58، حدیث2328، دار الكتب العلمية ، بيروت)
صدر الشریعہ مفتی محمد امجد علی اعظمی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں : ”بچہ کا اچھا نام رکھا جائے۔ ہندوستان میں بہت لوگوں کے ایسے نام ہیں ، جن کے کچھ معنی نہیں یا اون کے برے معنی ہیں ، ایسے ناموں سے احتراز کریں۔ انبیائے کرام علیہم الصلاۃ والسلام کے اسمائے طیبہ اور صحابہ و تابعین و بزرگان دِین کے نام پر نام رکھنا بہتر ہے ، امید ہے کہ اون کی برکت بچہ کے شاملِ حال ہو۔“(بہار شریعت ، جلد3،حصہ 15، صفحہ356، مکتبۃ المدینہ، کراچی)
” نام رکھنے کے احکام“رسالہ میں جہاں صحابہ کرام کے ناموں کا تذکرہ ہے وہاں مقداد کے معنی کے متعلق ہے :”مقداد : ایک چیز کو دو حصوں میں تقسیم کرنے والا۔“(نام رکھنے کے احکام،ص140،مکتبۃ المدینہ،کراچی)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم