
مجیب: سید مسعود علی عطاری
مدنی
فتوی نمبر: Web-702
تاریخ اجراء: 29ربیع الثانی 1444 ھ/25نومبر 2022 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
بیٹی کا نام اثیلہ (USAILA) رکھ سکتے ہیں یا نہیں؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ
الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ
بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ
وَالصَّوَابِ
”اثیلہ“ نام رکھ سکتے ہیں۔ یہ
صحابیات کا ناموں میں سے ہے،جن کا ذکر حافظ ابنِ حجر
عسقلانی رحمۃ اللہ علیہ نے اپنی کتاب (الاصابۃ فی تمییز
الصحابہ،جلد8،صفحہ 6،مطبوعہ:بیروت)میں کیا۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ
وَاٰلِہٖ وَسَلَّم