Ushan Naam Rakhna

 

عشان نام رکھنا

مجیب:مولانا عبدالرب شاکر عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-3488

تاریخ اجراء: 24رجب المرجب 1446ھ/25جنوری2025ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   عشان نام رکھنا کیسا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   عربی لغت میں یہ لفظ" عُشان"(عین کے پیش کے ساتھ) ہے، جس کا معنی ہے:"گری ہوئی ردی کھجوریں، کھجور کی شاخ کی جڑ۔"نام کے لیے اس کامعنی موزوں نہیں ہے، لہٰذا  بہتر یہ ہے کہ بچے کا اصل نام ’’محمد‘‘رکھ لیا جائےکہ حدیث پاک میں نام محمدرکھنے کی فضیلت اورترغیب ارشادفرمائی گئی ہے اورپکارنےکے لئے انبیائے کرام علیہم الصلوۃ والسلام،صحابہ عظام علیہم الرضوان، اورنیک لوگوں کے ناموں میں سے کسی کے نام پر بچے کا نام رکھا جائے۔

   القاموس الوحیدمیں ہے: العُشان:” گری ہوئی ردی کھجوریں، کھجور کی شاخ کی جڑ۔“ (القاموس الوحید، ص1085، مطبوعہ لاہور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم