Imtihan Pass Karne Ke Liye Paise Dena

 

امتحان پاس کرنے کے لیے پیسے دینا

مجیب:مولانا احمد سلیم عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-3554

تاریخ اجراء: 09شعبان المعظم 1446ھ/08فروری2025ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   سکول کالج وغیرہ انسٹیٹیوٹس میں  امتحان پاس کروانے کے لیے پیسے دیناکیسا ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   سکول کالج یا کسی بھی ادارے میں  امتحان پاس کروانے کے لیے رقم   وغیرہ کا لین دین رشوت ، سخت ناجائز و حرا م  اور جہنم میں لے جانےوالا کام ہے،نیزاس میں جھوٹ ،دھوکادہی وغیرہ  ناجائزاموربھی پائے جاتے ہیں۔ ایسی رقم  دینے والا اور وصول کرنے والا دونوں حرام کام کے مرتکب قرار پائیں گے، لہذا اس سے مکمل اجتناب  ضروری ہے اور اگر کوئی  پہلے ایسی رقم وصول کر چکا ہو ، تو اس پر توبہ کے ساتھ ساتھ وہ رقم جس سے لی ہے، اس کو واپس دینا ضروری ہے۔

   رشوت وغیرہ  دیگر غیر شرعی طریقوں سے مال کے حصول کے متعلق قرآنِ مجید فرقانِ حمید میں ارشادِ باری تعالی ہے : (وَ لَا تَاْكُلُوا اَمْوَالَكُمْ بَیْنَكُمْ بِالْبَاطِلِ) تَرجَمۂ کنز الایمان : اور آپس میں ایک دوسرے کا مال ناحق نہ کھاؤ۔(پارہ 2 ، سورۃ البقرہ ، آیت 188)

   اس آیتِ مبارکہ کے کے تحت  تفسیر خزائن العرفان  میں ہے : ”اس آیت میں باطل طور پر کسی کا مال کھانا حرام فرمایا گیا خواہ لوٹ کر یا چھین کر چوری سے یا جوئے سے یا حرام تماشوں یا حرام کاموں یا حرام چیزوں کے بدلے یا رشوت یا جھوٹی گواہی یا چغل خوری سے یہ سب ممنوع و حرام ہے۔ “ (تفسیر خزائن العرفان)

   حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے :’’ لعن رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم الراشی والمرتشی‘‘ ترجمہ: رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے رشوت لینے والے اور دینے والے پر لعنت فرمائی۔)سنن ابو داؤد، کتاب القضاء ،جلد2 ،صفحہ 148،مطبوعہ لاھور(

   امام اہلسنت مجدد دین وملت امام احمد رضا خان علیہ الرحمۃ فرماتے ہیں:’’ر شو ت لینا مطلقاً حرام  ،  کسی حا لت میں جائزنہیں۔ جو پرا یا حق دبانے کے لیے د یا جا ئے ،ر شو ت ہے۔ یو ہیں جو ا پنا کام نکلو ا نے کے لیے حاکم کو د یا جا ئے ر شو ت ہے۔‘‘(فتاوی رضویہ، جلد 23،صفحہ597 ،رضا فاؤنڈیشن ،لاھور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم