
دار الافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)
کیا فرماتے ہیں علمائےدین و مفتیانِ شرعِ متین اس بارے میں کہ داڑھی مونڈنے پر اُجرت لینا کیسا؟ حلال ہے یا حرام ہے؟
سائل: ناظم علی (جامعہ ہجویریہ، لاہور)
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَايَةَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ
کم ازکم ایک مُشت داڑھی رکھنا واجب ہے اور مونڈنا یا مونڈوانا دونوں حرام ہیں، چونکہ حرام کام پر اجارہ کرنا ناجائز و گناہ ہے، لہٰذا اس کی اُجرت حرام ہے، جس سے یہ اُجرت لی ہے اسے واپس کرے وہ نہ رہے ہوں تو ان کے ورثہ کو دے اور اگر پتا نہ چلے تو فقیروں پر اسے صدقہ کردے۔
وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم
مجیب: مفتی محمد ہاشم خان عطاری
تاریخ اجراء: ماہنامہ فیضان مدینہ صفر المظفر 1441ھ