فری لانسنگ کام اور کمیشن کا شرعی حکم

فری لانسنگ ویب سائٹ کے ذریعے کام لینا کیسا؟

دار الافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)

سوال

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ فری لانسنگ کے ذریعے لوگ ہمیں ہائر کرتے ہیں اور کوئی پروجیکٹ دیتے ہیں، پروجیکٹ کی رقم بھی فکس طے ہوجاتی ہے اور پروجیکٹ مکمل کرکے دینا ہوتا ہے تو فری لانسنگ ویب سائٹ اپنا کمیشن رکھنے کے بعد ہمیں اس کی پیمنٹ کردیتی ہے۔ ایسا کرنا کیسا؟

جواب

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَايَةَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ

ہمارے عرف میں ڈیجیٹل پلیٹ فارم کے پیچھے انسان ہی موجود ہوتے ہیں اور انسانوں کی محنت کے ذریعے ہی دو فریق آپس میں مل رہے ہوتے ہیں ڈیجیٹل پلیٹ فارم جو دو پارٹیوں کو آپس میں ملواتے ہیں ان کا اس پر کمیشن لینا جائز ہے جبکہ وہ کام بھی جائز ہو۔

جیسے کسی کمپنی میں ملازمت کرتے ہیں اور وہاں آپ کوئی پروجیکٹ بنائیں یا اپنے طور پر کہیں سے کوئی کام پکڑ کر گھر بیٹھ کر پروجیکٹ بنائیں یا آپ کی اپنی کمپنی ہو اور آپ کوئی پرو جیکٹ بنائیں، ان تینوں صورتوں میں دار و مدار اس بات پر ہے کہ وہ پروجیکٹ شریعت کے مطابق درست ہے کوئی خلافِ شرع بات نہیں پائی جاتی اور کسی گناہ کے کام میں معاونت کا سبب نہیں بنے گا تو یہ کام جائز ہے اور اس کی اجرت بھی لی جاسکتی ہے۔ اجرت کے تعلق سے یہ ایک جنرل اور عمومی اصول ہے کہ اس میں کوئی ابہام نہ ہو، اس کا معیار کیا ہے یومیہ بنیاد پر ہے یا گھنٹے کی بنیاد پر ہے یا کام کی بنیاد پر ہے یہ چیز بھی واضح طور پر طے ہونا ضروری ہے۔

وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم

مجیب: ابو محمد مفتی علی اصغر عطاری

تاریخ اجراء: ماہنامہ فیضان مدینہ رَجَبُ المُرَجب 1442ھ / مارچ 2021 ء