کام کے دوران منت کا درود پڑھنے کا شرعی مسئلہ

 

منت کا درود پاک کام کرتے ہوئے پڑھنے کا حکم

دارالافتاء اھلسنت عوت اسلامی)

سوال

میں نے درودِ پاک پڑھنے کی مانی تھی، جب میں منت والا درود پاک پڑھتی ہوں ، تو دھیان بٹ جاتا ہے یا درود پاک پڑھتے پڑھتے کوئی کام بھی ساتھ کر رہی ہوتی ہوں، ایسی صورت میں درود پاک پڑھنے سے منت پوری ہوگی یا نہیں؟

جواب

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

درودپا ک پڑھنےکی منت، شرعی منت ہےاور جب منت کو کسی شرط پر معلق کیا جائے اور وہ شرط پائی جائے تو اس منت کو پورا کرنا ضروری ہوتا ہے۔ البتہ اگر مطلقا ً درود پاک پڑھنے کی منت مانی تھی تو دیگر کام کرتے ہوئے مثلاً  چلتے پھرتے ،کھانا پکاتے ہوئے یا اس طرح کے دیگر کام کرتے ہوئے بھی درود پاک پڑھ سکتے ہیں اور اس طرح منت بھی پوری ہوجائےگی لیکن پھر بھی کوشش کرکے پورے توجہ کے ساتھ نبی پاک صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم پر درود پاک پڑھیں اور اگر دھیان ادھر ادھر متوجہ ہوتا ہے توپھر دوبارہ دھیان درود پاک پڑھنے کی طرف لگالیں۔

درودِ پاک پڑھنے کی منت شرعی منت ہے۔ جیسا کہ درِ مختار،بحر الرائق وغیرہ کتبِ فقہیہ میں مذکور ہے،

 والنظم للاول: ”لونذر ان يصلی على النبی صلی اللہ تعالی علیہ وسلم  كل يوم كذالزمه“

یعنی اگر کسی نے یہ منت مانی کہ نبی صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم پر روزانہ اتنی باردرودپاک پڑھے گا تو یہ منت لازم ہوجائے گی۔

مذکورہ بالا عبارت کے تحت فتاوٰی شامی میں ہے:

” لأن من جنسه فرضا وهو الصلاة عليه مرة واحدة في العمر “

ترجمہ:کیونکہ اس کی جنس سے فرض موجود ہے اور وہ حضورصلی اللہ علیہ وسلم پر عمر میں ایک مرتبہ درودِ پاک پرھنا ہے۔(رد المحتار مع الدر المختار، کتاب الایمان، ج05،ص542،مطبوعہ کوئٹہ)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَ سَلَّم

مجیب:مولانا سید مسعود علی عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-2214

تاریخ اجراء:03رمضان المبارک1446ھ/04مارچ2025ء