
مجیب:مولانا محمد نور المصطفیٰ عطاری
مدنی
فتوی نمبر:WAT-346
تاریخ اجراء:09جُمادَی الاُولٰی1443ھ/14دسمبر2021ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
ایسی کمپنی
جو سودی لین دین
کرتی ہو اس میں بطور اکاؤنٹنٹ
جاب کرنا کیسا ہے؟جبکہ
اس اکاؤنٹنٹ کو اس سودی
لین دین کا حساب بھی رکھنا پڑے گا۔
بِسْمِ اللہِ
الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
ایسی کمپنی میں جاب کرنا ناجائز
و گناہ ہے۔کیونکہ
کسی بھی جگہ ملازمت
کرنے کے بارے میں قاعدہ یہ ہے کہ ہر وہ ملازمت جس میں خودناجائزکام کرناپڑے جیسے سودکا لین دین کرناپڑتاہو یاسودسے متعلقہ کوئی بھی کام کرنا
پڑتاہو توایسی ملازمت ناجائز وحرام ہے ۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ
وَسَلَّم