
مجیب: مولانا محمد شفیق عطاری مدنی
فتوی نمبر: WAT-3763
تاریخ اجراء: 27 شوال المکرم 1446 ھ/26 اپریل 2025 ء
دار الافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
بعض اوقات غیر مسلم لوگ ہمیں کہتے ہیں کہ اپنی دعاؤں میں یاد رکھنا۔ تو ان کو کیا جواب دیا جائے؟ ان کے لئے کیسی دعا کرنی چاہئے؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ
کافرکے لیے مغفرت کی دعا نہ کی جائے، البتہ! ہدایت اور ایمان کی دعا اس کے لیے کرسکتے ہیں، اس لیے جب وہ کہے کہ: "دعاؤں میں یادرکھنا!" تو اس سے دعا کا وعدہ کرسکتے ہیں اور دعا سے مراد ہدایت کی دعا ہونی چاہیے اور پھر اس کے لیے ہدایت اور ایمان کی دعاکرتے رہی۔
غیر مسلموں کے لئے ہدایت کی دعا کرنا حدیث پاک سے ثابت ہے، چنانچہ بخاری شریف کی روایت ہے
"عن أبي هريرة رضي الله عنه، قال: جاء الطفيل بن عمرو إلى النبي صلى الله عليه و سلم فقال: إن دوسا قد هلكت عصت و أبت فادع الله عليهم، فقال: اللهم اهد دوسا وأت بهم"
ترجمہ: حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ فرماتے ہیں: حضرت طفیل بن عمرو نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا: قبیلہ دوس ہلاک ہو چکا ہے، وہ نافرمان ہو گیا ہے اور انکار کر دیا ہے، آپ ان پر بددعا فرمائیں۔ تو نبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا: اے اللہ! قبیلہ دوس کو ہدایت عطا فرما اور انہیں لے آ۔ (صحیح بخاری، جلد 05، رقم الحدیث: 4392، صفحہ 174، دار طوق النجاۃ)
اس کے تحت عمدۃ القاری میں ہے
"أي: مسلمين أو كناية عن الإسلام"
ترجمہ: یعنی (وہ لوگ) مسلمان ہوجائیں یا یہ (الفاظ) اسلام لانے سے کنایہ ہیں۔ (عمدۃ القاری، جلد 14، صفحہ 208، دار احیاء التراث العربی، بیروت)
فتاوی ہندیہ میں ہے
"و لا يدعو للذمي بالمغفرة و لو دعا له بالهدى جاز لأنه - عليه السلام - قال «اللهم اهد قومي فإنهم لا يعلمون» كذا في التبيين"
ترجمہ: اور ذمی کے لیے مغفرت کی دعانہیں کرے گا اور اگر اس کے لیے ہدایت کی دعاکی توجائزہے کیونکہ نبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ و آلہ و سلم نے یوں دعاکی "اے اللہ! میری قوم کوہدایت دے کہ وہ نہیں جانتے۔ "اسی طرح تبیین میں ہے۔ (فتاوی ہندیہ، کتاب الکراھیۃ، الباب الخامس عشر فی الکسب، دار الفکر، بیروت)
بہار شریعت میں ہے "کافر کے لیے مغفرت کی دعا ہرگز ہرگز نہ کرے، ہدایت کی دعا کرسکتا ہے۔"(بہار شریعت، جلد 03، حصہ 16، صفحہ 658، مکتبۃ المدینۃ، کراچی)
وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم