Kam Qeemat Mein Cheez Kharid Kar Mehngi Bechne Ka Hukum

 

کم قیمت میں چیز خرید کر مہنگی بیچنے کا حکم

مجیب:ابو شاھد مولانا محمد ماجد علی مدنی

فتوی نمبر:WAT-3490

تاریخ اجراء: 24رجب المرجب 1446ھ/25جنوری2025ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا کوئی چیز کم قیمت میں خرید کر  اسے  زیادہ  قیمت میں بیچنا جائز ہے یا نہیں ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   کسی کےلیے جائز چیز  کم قیمت میں خرید کر اسے آگے خریدارکی رضامندی کے ساتھ زیادہ قیمت میں بیچنا جائز ہے بشرطیکہ  اس میں دھوکہ و جھوٹ وغیرہ  کوئی  ناجائزوممنوع صورت  نہ پائی جائے کہ   اپنے مال کا ہر شخص کو اختیار ہوتا ہے کہ وہ اپنی  چیزکوباہمی رضامندی کے ساتھ جتنی میں چاہے بیچے ،    البتہ! یہ خیال رہے کہ   اگرچہ شرعاً نفع کی کوئی شرح متعین نہیں ، لیکن ایک مسلمان کو چاہیے کہ اپنے مسلمان بھائیوں کے ساتھ بھلائی کرتے ہوئے انہیں مناسب ریٹ پر ہی  چیز بیچےکہ جس ریٹ کووہ اپنے لیے پسندکرتاہے یعنی اگروہ کسی سے کوئی چیزخریدنے جائے توکتنی حدتک کانفع اس سے لیے جانے کووہ پسندکرے گا،دوسروں سے بھی اسی حدتک نفع لےکہ حدیث پاک میں ہے :"تم میں سے کوئی اس وقت تک مومن نہیں ہوسکتاجب تک دوسروں کے لیے وہی پسندنہ کرے جواپنے لیے پسندکرتاہے ۔"ان شاء اللہ عزوجل اس طرح  کرنے سے دنیوی  و اخروی بہت سے فوائد حاصل ہوں گے ۔

   صحیح بخاری میں ہے” عن أنس عن النبي صلى الله عليه وسلم قال:لا يؤمن أحدكم، حتى يحب لأخيه ما يحب لنفسه “ترجمہ :حضرت انس رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ”تم میں سے کوئی اس وقت  تک کامل مومن نہیں ہوسکتا جب تک کہ  وہ اپنے بھائی  کےلیے  وہ چیز پسند  نہ کرے جو اپنے لیے پسند کرتا ہے ۔(صحیح بخاری،رقم الحدیث 13،ج 1،ص 12،دار طوق النجاۃ)

   فتح القدیرمیں ہے "لو باع كاغدة بألف يجوز ولا يكره"ترجمہ:اگرکسی نے کوئی کاغذہزارروپے میں بیچا تو جائزہے اورمکروہ نہیں ہے ۔(فتح القدیر،کتاب الکفالۃ،ج07،ص212،دارالفکر،بیروت)

   فتاوی رضویہ میں سیدی اعلیٰ حضرت امامِ اہلِ سنّت  امام احمدرضاخان رحمۃ اللہ علیہ  تحریرفرماتے ہیں:”اپنے مال کا ہر شخص کو اختیارہے چاہے کوڑی کی چیز ہزار روپیہ کو دے، مشتری کو غرض ہو لے ،نہ ہو نہ لے۔“(فتاوی رضویہ ،ج17، ص98،رضا فاؤنڈیشن ،لاہور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم