
دار الافتاء اھلسنت (دعوت اسلامی)
اگر کوئی شخص مکہ شریف میں موجود ہے اور وہ ایک دن کے لیے مدینہ شریف جانا چاہتا ہے تو کیا مکہ شریف واپسی پر عمرہ کرنا لازم ہوگا؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَايَةَ الْحَقِّ وَ الصَّوَابِ
مکہ معظمہ میں رہنے والے لوگ جب میقات سے باہر چلے جائیں تو انہیں بھی مکہ معظمہ آنے کے لیے میقات سے حج و عمرہ میں سے کسی ایک کا احرام باندھنا واجب ہوتا ہے، لہذا مکہ معظمہ میں رہنے والا شخص جب مدینہ شریف جائے گا اور وہاں سے واپس مکہ معظمہ آئے گا تو اسے بھی مکہ معظمہ آتے ہوئے میقات سے حج و عمرہ میں سے کسی ایک کا احرام باندھنالازم ہوگا۔
رد المحتار میں ہے
”المكي إذا خرج منها وجاوز المواقيت لا يحل له العود بلا إحرام“
ترجمہ: مکہ مکرمہ کا رہائشی جب مکہ مکرمہ سے نکلے اور میقات سے آگے نکل جائے تو اب اسے میقات سے بغیر احرام واپس آنا حلال نہیں۔ (رد المحتار علی الدر المختار، ج 2، ص 478، دار الفکر، بیروت)
بہار شریعت میں ہے” میقات اُس جگہ کو کہتے ہیں کہ مکہ معظمہ کے جانے والے کو بغیر احرام وہاں سے آگے جانا جائز نہیں اگرچہ تجارت وغیرہ کسی اور غرض سے جاتا ہو۔۔۔ مکہ والے اگر کسی کام سے بیرونِ حرم جائیں تو انھیں واپسی کے لیے احرام کی حاجت نہیں اور میقات سے باہر جائیں تو اب بغیر احرام واپس آنا انھیں جائز نہیں۔" (بہار شریعت، ج 1، حصہ 6، ص 1067 ،1068 ،1069،مکتبۃ المدینہ)
وَ اللہُ اَعْلَمُ عَزَّ وَ جَلَّ وَ رَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَ سَلَّم
مجیب: مولانا محمد بلال عطاری مدنی
فتویٰ نمبر: WAT-3880
تاریخ اجراء: 03 ذو الحجۃ الحرام 1446 ھ / 31 مئی 2025 ء