
مجیب: ابوالفیضان عرفان احمد مدنی
فتوی نمبر: WAT-1550
تاریخ اجراء: 14رمضان المبارک1444 ھ/05اپریل2023 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
تروایح کے دوران
امام صاحب اس طرح نماز پڑھائیں کہ دو سجدوں کے درمیان ایک بار سبحان اللہ کی مقدار
برابر بھی وقفہ نہ کریں ، تو کیا نما ز ہو
جائے گی ؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
نماز
میں جلسہ اور تعدیلِ ارکان یعنی
رکوع و سجود ، قومہ اور جلسہ میں کم
از کم ایک بارسُبْحَانَ اﷲ کہنے
کی قدر ٹھہرنا واجب ہے ، اگر یہ
واجب بھولے سے چھوٹے ، تو سجدہ سہو سے نماز ہو جائے گی،مگرعام طور پر یہ
کام بھولے سے نہیں ہورہا ہوتا، لہٰذا اگر جان بوجھ کر تعدیل ارکان
کا واجب چھوڑا ، تو نماز دوبارہ پڑھنا واجب ہوگا، لہٰذا تروایح
کی نماز ہو یا کوئی اور نماز سب میں ہی یہ حکم یکساں اور برابر ہے
۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ
وَاٰلِہٖ وَسَلَّم