
مجیب: ابوالفیضان مولانا عرفان احمد عطاری
فتوی نمبر:WAT-2062
تاریخ اجراء: 25ربیع الاول1445 ھ/12اکتوبر2023 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
پوچھی گئی صورت میں
جب دو صفیں امام صاحب کے ساتھ ہی اسٹیج پر قائم تھیں، تو
نماز بلاکراہت درست ہے۔ فتاویٰ
شامی میں ہے:"
لو كان بعض القوم مع الإمام، قيل يكره والأصح لا وبه جرت العادة في جوامع
المسلمين في أغلب الأمصار۔"ترجمہ:اگر بعض مقتدی امام کے ساتھ بلند جگہ پر کھڑے ہوں
تو ایک قول یہ ہے کہ یہ بھی مکروہ ہے، جبکہ قولِ صحیح
یہ ہے کہ یہ مکروہ نہیں۔اِسی پر اکثر شہروں کی
جامع مساجد میں لوگوں کی عادت جاری ہے۔(فتاویٰ شامی، جلد 02،
صفحہ 501، مطبوعہ :کوئٹہ)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم