
مجیب: مولانا محمد انس رضا عطاری
مدنی
فتوی نمبر: WAT-2110
تاریخ اجراء: 05ربیع الثانی1445
ھ/21اکتوبر2023 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
نمازکی
تکبیرمیں لفظ"اللہ "میں الف پرمدکرتے ہوئے" آللہ
"پڑھنے سے معنی فاسدہوجاتے ہیں کیونکہ اس سےسوالیہ
معنی پیداہوجاتے ہیں یعنی مطلب یہ ہوتاہے کہ
:"کیااللہ سب سے بڑاہے؟"گویایہ کہنے والامعاذاللہ
،اللہ تعالی کے سب سے بڑاہونے میں شک کررہاہوتاہے ۔اسی
وجہ سے ا گرمعنی سمجھتے ہوئے ایساکہے تووہ کافرہے ۔اورجس لفظ سے
معنی فاسدہواس
سےنمازفاسدہوجاتی ہے ۔اورجب یہ کہنے والاامام ہوگاتواس کی
نمازفاسدہونے سے مقتدیوں کی نماز بھی فاسدہوجائے گی
کیونکہ مقتدیوں کی نمازکی بنیادامام کی
نمازپرہوتی ہے ۔اوراگراس طر ح کی تبدیلی
تکبیر تحریمہ میں کی جائے گی تونمازہی شروع
نہیں ہوگی ۔
بہار
شریعت میں ہے: ” لفظ اَللہُ کو اٰللہُ یا اَکْبَرْ کو اٰکْبَرْ یا
اَکْبَارْ کہا، نماز نہ ہوگی بلکہ اگر اُن کے معانی
فاسدہ سمجھ کر قصداً کہے، تو کافر ہے۔ “ (بہار شریعت، جلد1، صفحہ509،مکتبۃ المدینہ،
کراچی)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم